جمعه 15/نوامبر/2024

فلسطینیوں کی جبری بے دخلی جنگی جرم ہے: یورپی پارلیمان

ہفتہ 22-ستمبر-2018

یورپی یونین کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نکلس سلکیوٹز نے فلسطینیوں شہریوں کی جبری بے دخلی اور مکانات کی مسماری کو جنگی جرم قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس کے نواحی علاقے الخان الاحمر کی مسماری اور اس میں بسنے والےفلسطینیوں کو جبرا بے دخل کرنا بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق یورپی پارلیمنٹ میں تعلقات فلسطین کمیٹی کے ایک وفد نے بیت المقس میں ’الخان الاحمر‘ کا دورہ کیا اور متاثرین سے ملاقات کی۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ الخان الاحمر کی مسماری جنگی جرائم کے زمرے میں آتی ہے۔ اسرائیل کا سال ہا سال سے بستے فلسطینیوں کو بے دخل کرنا انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

وفد نے الخان الاحمر میں قائم ایک اسکول کے باہر دھرنا دینے والے شہریوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔ اسرائیل نے اس اسکول کو بھی مسمار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وفد نے سربراہ نکلس سلکیوٹز نے ایک بیان میں کہا کہ یورپی پارلیمنٹ الخان الاحمر کی مسماری کی مخالفت کا سلسلہ جاری رکھے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی بدو عرب آبادی کو ان کے گھر باراور علاقے سے محروم کرنا سنگین جرم اور ناقابل قبول اقدام ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم فلسطینی قوم کے ساتھ سچائی پر مبنی یکجہتی کا اظہار کرتے رہیں گے۔ برسوں سے فلسطینی قوم اپنے منصفانہ حقوق، آزادی، مساوات اور حقوق کے لیے جنگ لڑ رہےہیں۔ ہم اسرائیل کی اپارتھائیڈ اور نسل پرستانہ پالیسیوں کی مخالفت اور فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کی مکمل حمایت کریں گے۔

خیال رہے کہ صہیونی ریاست نے الخان الاحمر کو مسمار کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس قصبے رہنے والے فلسطینیوں کو جبری بے دخل کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی