جمعه 15/نوامبر/2024

امریکی صحافیوں سے وائٹ ہاؤس کے عشائیے کے بائیکاٹ کا مطالبہ

جمعرات 18-اپریل-2024

غزہ کی پٹی کےاندر اور باہر درجنوں فلسطینی صحافیوں نے اپنے امریکی صحافی ساتھیوں سے واشنگٹن میںوائٹ ہاؤس کے نامہ نگاروں کے سالانہ عشائیے کا بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ کیا جس میںغزہ کی پٹی کے خلاف قابض فوج کی جارحیت کے لیے امریکی فوجی حمایت کی طرف توجہدلائی گئی ہے۔ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں اب تک تقریبا 33 ہزار فلسطینیشہید ہوچکے ہیں۔

اپنے مکتوب کیایک نقل مرکزاطلاعات فلسطین کو موصول ہوئی ہے جس میں فلسطینی صحافیوں نے عالمی سطحپراپنے ساتھیوں سے اپیل کی کہ وہ صحافیوں کے منظم قتل عام اور ظلم و ستم میں اسرائیلکی حمایت میں بائیڈن انتظامیہ کے موقف کو مسترد کریں۔

مکتوب پر دستخطکنندگان نے اپنے خط میں لکھا کہ ’’غزہ میں فلسطینی صحافیوں کے لیے بلیو پریس جیکٹہمیں تحفظ فراہم نہیں کرتی بلکہ خطرے کے نشان کے طور پر کام کرتی ہے‘‘۔

دستخط کرنے والوںکی فہرست میں کئی نامور صحافی شامل ہیں لیکن ان میں سے کئی نے قابض فوج کے نشانہبننے کے خوف سے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کو ترجیح دی۔ اس خط میں غزہ سے باہر کامکرنے والے صحافیوں مریم برغوثی، محمد الکرد اور القدس اخبار کے واشنگٹن بیورو کے ڈائریکٹرسعید عریقات کے دستخط بھی شامل ہیں۔

خط میں زور دیا گیاکہ "ہم بائیڈن انتظامیہ کی طرف سے اپنی روزانہ کی پریس کانفرنسوں کے دورانصحافیوں کو صدر کے ساتھ بیٹھنے اور ہنسنے کے لیے اکٹھا کر کے جاری کیے گئے اسیقاتلانہ پروپیگنڈے اور پالیسیوں کو قانونی حیثیت دینے اور وائٹ واش کرنے میں وائٹہاؤس کے نامہ نگاروں کے عشائیہ کے کردار کو نظر انداز نہیں کر سکتے۔”

مختصر لنک:

کاپی