شنبه 16/نوامبر/2024

خبردار، بار بار سونا جاگنا صحت کے لیے خطرناک!

منگل 25-ستمبر-2018

لوگ نیند سے بیدارہونے کے لیے عموما گھڑیوں کا الارم استعمال کرتے ہیں۔ اسکول جانا ہو یا دفتر میں ڈیوٹی پر یا کسی بھی دوسری غرض سے علی الصبح بیدار ہونا ہو ’الارم‘ کا استعمال عام ہے، مگر الارم لگانے یا الارم پر بیدار ہونے کے حوالے سے ماہرین صحت خبردار بھی کرتے ہیں۔

بعض لوگوں کی عادت ہوتی ہے کہ وہ الارم بجنے کے بعد ایک بار بیدار ہوجاتے ہیں مگر نیند کا غلبہ انہیں چند منٹ مزید نیند کرنے پر مجبور کرتا ہے۔ وہ چند منٹ مزید سو جاتے ہیں۔ پھر الارم بجتا ہے اور وہ دوبارہ بیدا ہو کر چند منٹ اور سو جاتے ہیں۔ اس طرح نیند ٹکڑوں میں تقسیم ہوجاتی ہے۔

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ الارم کے بٹن بار بار ہاتھ نہیں رکھنا چاہیے۔ یعنی با بار الارم لگانا، پھر سوجانا صحت کے لیے مفید نہیں بلکہ صحت کے لیے مضر ہوسکتا ہے۔

سائنسی جریدے ’بزنس انسپائڈر‘ میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ پوری نیند انسانی صحت کے لیے مفید ہے مگرنیند کو پورا ہونا چاہیے۔ اگر نیند ٹکڑوں میں ہوگی۔ کچھ دیر اونگھ لینے یا نیند کی ڈبکیاں لگانے سے نیند پوری نہیں ہوگی اور اس کے نفسیاتی اور جسمانی صحت پر منفی اثرات پڑیں گے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ بیداری کے لیے آخری وقت کا انتخاب کرنا چاہیے تاکہ آپ کی نیند تسلسل کے ساتھ پوری ہو۔ بیداری میں تاخیر گہری نیند کے ہارمونز کو ترغیب دیتے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی