فلسطینی وزارت خارجہ نے امریکا کی طرف سے فلسطینیوں کے خلاف انتقامی اقدامات، بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دے کر امریکی سفارت خانے کو القدس منتقل کرنے، فلسطینی پناہ گزینوں کی امداد بند کرنے اور پی ایل او کے امریکا میں دفاتر بند کرنے کے خلاف عالمی فوج داری عدالت میں درخواست دی گئی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطن کے مطابق وزیرخارجہ ریاض المالکی نے ہفتے کے روز بتایا کہ انہوں نے عالمی فوج داری عدالت ’آئی سی سی‘ میں ایک درخواست دی ہے جس میں امریکا کے فلسطینیوں کے خلاف انتقامی اقدامات کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ امریکی سفارت خانے کی القدس منتقلی اور القدس کو اسرائیل کا صدر مقام تسلیم کرنا عالمی قوانین اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا سے اس کے انتقامی اقدامات کے بارے میں بار بار وضاحت طلب کی گئی مگر امریکی حکومت نے وضاحت نہیں کی۔ اس کے علاوہ امریکا نے عالمی قوانین کی پاسداری کے بجائے اسرائیل کی طرف داری کی پالیسی اپنائی جس پر فلسطین کو عالمی فوج داری عدالت کا دروازہ کٹھکٹھانا پڑا ہے۔
ریاض المالکی کا کہنا تھا کہ ہم نے متعدد بار امریکا کو عالمی اداروں سے رجوع کا نوٹس جاری کیا مگر امریکا کی جانب سے مسلسل ہٹ دھرمی اور لا پرواہی کا مظاہرہ کیا گیا جس پرہمیں مجبور ہونا پڑا ہے۔