فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے ایک بیان میں بتایا کی غزہ کی سرحد پر جمعہ کو احتجاج کرنےوالے فلسطینیوں کو اسرائیلی فوج نے گولیاں چلائیں، جس کےنتیجے میں 24 سالہ محمود اکرم محمد ابو سمعان سر میں لگنےسے شہید ہوگیا۔ یہ واقعہ مشرقی غزہ میں پیش آیا۔
ترجمان نے ‘اے ایف پی’ کو بتایا کہ سمان کے پیٹ اور سینے میں بھی گولیاں لگیں جو اس کے لیے جان لیوا ثابت ہوئیں۔
ایک دوسری کارروائی میں جمعہ کو 12سالہ حافظ فارس السرساوی اور 20 سالہ حسین فتحی الرقب سینے میں گولی لگنے سے شہید ہوگئے۔ قابض فوج کی جمعہ کے روز مشرقی غزہ کی سرحد پر جمع ہونے والے مظاہرین پر فائرنگ سے 380 افراد زخمی ہوئے۔
ادھر ہفتے کو علی الصباح اسرائیلی جنگی طیاروںنے مشرقی غزہ کی پٹی پر بم بارتاہم اس حملے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ جمعہ کی شام غزہ کی مشرقی سرحد پر احتجاج کرنے والے فلسطینیوں پر گولیاں چلائیں، صوتی بموں کا استعمال کیا اور آنسوگیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں سیکڑوں افراد زخمی ہوگئے۔
اطلاعات کے مطابق قابض صہیونی فوج نے مظاہروں کے جواب میں غزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت ”حماس“ کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے۔