مقبوضہ فلسطین میںاسلامی تحریک کے سربراہ الشیخ راید صلاح نے کہا ہے کہ اگرصیہونی ایک ہزار سرخ گائے بھی ذبح کرکے ان کاخون مسجد اقصیٰ کی چوکھٹ پر بہا دیں تب بھی اس سے مسجد کی ابدی حقیقت نہیں بدلے گی۔
انہوں نے قرآنپاک کی سورۃ بنی اسرائیل کی پہلی آیات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مسجد اقصیٰمسلمانوں کی عبادت کا مقام ہے جس میں کسی دوسرے مذہب کا کوئی حق نہیں۔
الشیخ صلاح نے ایکویڈیو پیغام میں کہا کہ مسجد اقصیٰ میں صیہونیوں کی دراندازی اور مسجد اقصیٰ کےتقدس کی پامالی اور بے حرمتی ناقابل قبول ہے۔ جس میں تازہ ترین ان کی طرف سے جانوروںکی قربانیاں دینا اور گائےذبح کرنے کی اپیل ہے۔ یہودیوں کو کہا جا رہا ہے کہ وہ سرخ گائے لائیں اور مسجد اقصیٰ میں ذبحکریں تو اس پر قربانی دینے والوں کو انعام سے نوازا جائے گا۔
الشیخ رائد صلاحنے کہا کہ ان دنوں انتہا پسند صہیونیوں کے درمیان اس کے بارے میں بہت باتیں ہو رہیہیں۔ اس موضوع پر مختلف تجزیے کیے جا رہے ہیں اور شاید اس نے میڈیا آؤٹ لیٹس میںعالمی جہت اختیار کر لی ہے جنہوں نے اس موضوع پر توجہ دینا شروع کی ہے۔
انہوں نے وضاحت کیکہ”مسجد اقصیٰ کو صلیبیوں کے قبضے کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ ان دنوں صلیبیوںنے مروانی نماز گاہ کو اپنے گھوڑوں کے لیے ایک اصطبل میں تبدیل کر دیا تھا۔انہوںنے مروانی نماز گاہ کے ستونوں میں گڑھے کھود لیے تھے اور وہ اپنے گھوڑوں کو ان ستونوں سے باندھا کرتے تھے۔
انہوں نے کہا کہفطری طور پر ان گھوڑوں نے مروانی نماز گاہ میں پیشاب کیا تھا۔ میں پوچھتا ہوں کہ کیااس رویے نے مسجد اقصیٰ کی حقیقت کو بدل دیا؟