مسجد اقصیٰ کے امام اور ممتازعالم دین الشیخ یوسف ابو اسنینہ نے کہا ہے کہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے امریکی اعلان کے بعد پورے خطے کا مستقبل تاریکی میں ڈوب گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ غاصب صہیونی ریاست موقع سے فایدہ اٹھا کر فلسطین میں یہودی بستیاں تعمیر کررہا ہے۔
جمعہ کے اجتماع سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ فلسطینی قوم صہیونی جرائم کا صبر اور عزم کے ساتھ مقابلہ جاری رکھے۔ مسجد اقصیٰ اور فلسطینی قوم کی دشمن کے تسلط سے آزادی کی منزل قریب تر ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مسجد اقصیٰ میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب میں فلسطینی عالم دین کا کہنا تھا کہ اسرائیل سے معاہدوں کے بعد عالمی برادری کو فلسطینیوں کے مطالبات پرعمل درآمد کرانا چاہیے تھا،مگر فلسطینیوں پر اسرائیل کو تسلیم کرنے اور اس کے جارحانہ اقدامات کے دباؤ میں لانے کے ساتھ امریکا سمیت دوسرے ممالک نے فلسطینیوں کی امداد بند کی جانے لگی ہے۔
امریکی انتظامیہ کو مخاطب کرتے ہوئے الشیخ ابو اسنینہ نے کہا کہ فلسطینی قوم کو تمہاری امداد کی کوئی ضرورت نہیں۔ تمہارا مکروہ اور خطرناک عزائم پوری دنیا کے سامنے بے نقاب ہوچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کو مسلسل پسپائی پر مجبور کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔ فلسطین میں جنونی انداز میں یہودی بستیاں قائم کی جا رہی ہیں۔ یہودی بستیوں کی تعمیرفلسطین کی آزادی کی راہ روکنے کی مجرمانہ کوشش ہے۔