چهارشنبه 30/آوریل/2025

غزہ کے قریب بسائے گئے یہودیوں کو قیمت چکانا پڑے گی: البطش

اتوار 7-اکتوبر-2018

اسلامی جہاد کے سیاسی شعبے کے سینیر رکن خالد البطش نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی کے قریب بسائے گئے یہودیوں کو غزہ کی ناکہ بندی کی قیمت چکانا ہوگی۔

‘قدس پریس’ سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غزہ کے عوام کی مشکلات کا ایک سبب قریب کی یہودی کالونیاں ہیں۔ اگر غزہ کے عوام ان کی وجہ سے محاصرے میں ہیں تو یہودی آباد کاروں کو بھی چین سے نہیں رہنے دیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ غزہ کی ناکہ بندی کی قیمت فلسطینی تنہا نہیں چکائیں گے بلکہ صہیونیوں کو بھی اس کی قیمت چکانا ہوگی۔

خالدالبطش کا کہنا تھا کہ صہیونیوں نے غزہ کے عوام کا محاصرہ کیا ہے اور ہم یہودی آبادکاروں کا محاصرہ کریں گے۔ جب تک فلسطینی قوم آزادی، فتح اور اپنے اہداف کے حصول میں کامیاب نہیں ہوجاتی حق واپسی مظاہرے جاری رکھے جائیں گے۔

خیال رہے کہ جمعہ کو اسرائیلی فوج نے غزہ کی مشرقی سرحد پر احتجاج کرنے والے فلسطینیوں پر طاقت کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں تین فلسطینی شہید اور چار سو کے قریب زخمی ہوگئے تھے۔ 30 مارچ 2018ء سے غزہ میں جاری حق واپسی تحریک کے دوران اسرائیلی فوج کے تشدد سے اب تک 205 فلسطینی شہید اور 22 ہزار سے زاید زخمی ہوچکے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی