اسرائیلی وزیر دفاع آوی گیڈور لائبرمین نے فلسطینیوں کی حمایت اور صہیونی ریاست کے مظالم کی مخالفت کو یورپی ممالک کی اسرائیل کے اندرونی معاملات میں مداخلت قرار دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع نے یورپی ممالک کے سفیروں کو ایک مکتوب ارسال کیا ہے جس میں ان سے کہا گیا ہے کہ وہ بیت المقدس کے نواحی علاقے "الخان الاحمر” میں فلسطینیوں کی جبری بے دخلی اور ان کے گھروں کی مسماری کی مخالفت کو اسرائیل کے اندرونی معاملات میں مداخلت قراردیا ہے۔
عبرانی ریڈیو کی رپورٹ میںبتایا گیا ہے کہ لائبرمین نے 8 یورپی ملکوں کے سفیروں کو مکتوبات ارسال کیے ہیں جن میں ان سے کہا گیا ہےکہ وہ الخان الاحمر کی مسماری اور وہاں سے فلسطینیوں کی بے دخلی پر اسرائیل کو تنقید کا نشانہ نہ بنائیں۔ یہ اسرائیل کا اندرونی معاملہ ہے۔
عبرانی ریڈیو کے مطابق لایبرمین نے فرانس، سویڈن، جرمنی، بیلجیم، ہالینڈ، اٹلی،پولینڈ اور برطانیہ کے سفیروں کو مکتوبات ارسال کیے ہیں اور ان کے ملکوں کی طرف سے "الخان الاحمر” میں گھروں کی مسماری کی مخالفت نہ کرنے کو کہا گیا ہے اور اس معاملے پر بات کرنے کو اسرائیل کے اندرونی امور میں مداخلت سے تعبیر کیا ہے۔
خیال رہے کہ "الخان الاحمر” بیت المقدس کا ایک نواحی قصبہ ہے جسے مسماری کرنے کے لیے اسرائیل متعدد بار اس پرچڑھائی کرچکا ہے۔
قصبے میں 200 کے قریب فلسطینی آباد ہیں اور اسرائیل طاقت کے ذریعے انہیں وہاں سے بے دخل کرکے ان کی جگہ یہودیوں کو بسانا چاہتا ہے۔