اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے دھمکی دی ہے کہ غزہ کی پٹی میں حالات بہتر نہ ہوئے تو فوج وسیع کارروائی کے لیے تیار ہے۔
عبرانی زبان میں نشریات پیش کرنے والے ٹی وی چینل 2 کے مطابق نیتن یاھو نے کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ غزہ کی پٹی میں حالات پرسکون نہ ہوئے جنگ ناگزیر ہوجائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں سول بے چینی کا حل نکالا جانا چاہیے۔ ہم چاہتے ہیں کہ غزہ میں امن رہے مگر ہم یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ ایسا ہوگا۔ اس لیے ہم فوجی کارروائی کے لیے بھی تیار ہیں۔ یہ محض بھڑک نہیں بلکہ ہم حقیقی معنوں میں جنگ کے لیے تیار ہیں۔
خیال رہے کہ انسانی حقوق کے اداروں کی طرف سے غزہ کی پٹی میں ابتر معاشی صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ اگر غزہ میں امن وامان کے حالات بہتر نہ ہوئے۔ غزہ کی سرحد پرفلسطینیوں کی "شورش” جاری رہی تو اس کے نتیجے میں جنگ چھڑ سکتی ہے۔
فلسطینی عوام اور متعدد ممالک اسرائیل سے غزہ کا محاصرہ ختم کرنے کا باربار مطالبہ کررہے ہیں۔ غزہ پر گیارہ سال سے اسرائیل کی طرف سے معاشی محاصرہ مسلط ہے اور اس دوران اسرائیل تین جنگیں بھی مسلط کرچکا ہے۔