فلسطین میں وزارت صحت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ 30 مارچ 2018ء سے غزہ کی پٹی میں جاری تحریک حق واپسی کے شہداء کی تعداد 208 ہوگئی ہے۔ ان میں کئی فلسطینی شہداء بھی شامل ہیں جن کے جسد خاکی اسرائیلی فوج نے قبضے میں لے رکھے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق وزارت صحت کی طرف سے جاری کردہ اعدادو شمار کے مطابق قبضے میں لیے گئے شہداء کے جسد خاکی کے علاوہ دیگر شہداء حق واپسی کی تعداد 208ہوگئی ہے جب کہ 22ہزار زخمی ہوئے ہیں۔ ہزاروں فلسطینی زخمیوں کو موقع پرطبی امداد مہیا کی گئی جب کہ کئی ہزار کو علاج کے لیے اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔ اسرائیلی فوج کی تحویل میں موجود شہداء کے جسد خاکی 10 بتائے جاتے ہیں۔
بیان میں بتایا گیا ہے کہ شہداء میں 36بچے، 3 خواتین، دو صحافی، طبی عملے کے ارکان اور تین معذور بھی شامل ہیں۔ زخمی ہونے والے بچوں کی تعداد 4200 اور خواتین کی تعداد1950 ہے۔ 417 شدید زخمی ہیں اور 4293 کو درمیانے درجے اور 13 ہزار 296 کومعمولی درجے کے زخم آئے ہیں۔
بیان میں بتایا گیا ہے کہ 30 مارچ کے بعد اسرائیلی فوج کے پرامن مظاہرین پرحملوں میں5300 گولیاں لگنے،529 دھاتی گولیاں لگنے،7500 آنسوگیس کی شیلنگ اور 5379 تشدد کے دیگر حربوں سے زخمی ہوئے ہیں۔
قابض صہیونی فوج نے 10 فلسطینی شہداء کے جسد خاکی قبضے میں لے رکھے ہیں۔