قابض صہیونی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغری کنارے کے شمالی شہر سلفیت میں ایک فلسطینی نوجوان کو قریب سے گولیاں مار کر شہید کردیا۔ صہیونی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ فلسطینی نوجوان کو اس وقت گولی ماری گئی جب اس نے یہودی آباد کاروں پر چاقو سے حملہ کرنے کی کوشش کی تھی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگاروں کے مطابق فلسطینی شہری کو شہید کئے جانے کا واقعہ شمالی سلفیت میںحارس کے مقام پر ارئیل اور برکان یہودی کالونیوں کے درمیان پیش آیا۔
ادھر عبرانی ٹی وی 7 کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے بدیا قصبے کے رہائشی ایک فلسطینی جس کی شناخت الیاس صلاح یاسین کے نام سے کی گئی ہےکو گولیاں مار کر قتل کردیا۔ اسی علاقے میں ایک ہفتہ قبل ایک فلسطینی نے دو یہودی آباد کارہلاک کردیےتھے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے بے الزام کے تحت الیاس یاسین کو گولیاں ماریں۔ اس کے قبضے سے نہ تو کوئی چاقو برآمد ہوا اور نہ ہی اور کوئی خطرناک آلہ ملا ہے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ یاسین روزانہ اسی راستے سے گذر کراپنے گھر آتا تھا۔ وہ شام کے وقت حارس چوک میںپہنچا تو سڑک عبور کرنے سے قبل اسرائیلی فوجیوں نے اسے گولیاں مار کر شہید کردیا۔