امریکی سینٹ کے ایک سرکردہ رکن نے کہا ہے کہ انہوں نے ایوان میں ایک بل پیش کیا ہے جس میں صحافی جمال خاشقجی کے استنبول میں سعودی سفارت خانے میں قتل کے واقعے کے بعد سعودی عرب کو اسلحہ کی فروخت پر پابندی کا مطالبہ کیا گیاہے۔
ماسا چیوسٹس ریاست سے تعلق رکھنے والے رکن کانگریس "جیم میک گیورن” نے ایک بیان میں کہا کہ صحافی جمال خاشقجی کے استنبول میں سعودی تفتیش کاروں کے ہاتھوں مبینہ قتل کے واقعے کے بعد سعودی عرب کو امریکی اسلحہ کے فروخت کا کوئی جواز نہیں رہا ہے۔
بیان میں ڈیموکریٹک رکن کانگریس نے دیگر ارکان پربھی زور دیا کہ وہ اس بل کی حمایت کریں اور سعودی عرب کو اسلحہ کی فروخت بند کرانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔
میک گیورن کا کہنا تھا کہ وہ سعودی عرب کو امریکی فوجی سازو سامان اور اسلحہ کی فروخت روکنے کے لیے مہم جاری رکھیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث ہے مگر سعودی عرب کی طرف سے خاشقجی کے قتل کے الزام کی سختی سے تردید کی جاتی ہے۔
گذشتہ روز امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے بھی ریاض کا دورہ کیا اور سعودی بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی تھی۔ اس موقع پر سعودی حکام نے امریکی وزیر خارجہ سے کہا کہ انہوں نے جمال خاشقجی کے قتل کا حکم نہیں دیا۔ نیز یہ کہ وہ اس سارے واقعے سے لا علم ہیں۔