اسرائیلی وزیر دفاع ایویگڈور لیبرمین نے اتوار کے روز غزہ پٹی کے ساتھ سرحد پر دو گزر گاہوں کو افراد اور سامان کے لیے دوبارہ کھول دینے کا حکم جاری کر دیا۔ دونوں گزر گاہوں کو غزہ پٹی سے اسرائیل کے جنوبی علاقے پر راکٹ داغے جانے کے بعد چار روز قبل بند کر دیا گیا تھا۔
لیبرمین کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ افراد کے لیے ایریز کراسنگ اور سامان کے لیے کرم ابو سالم کراسنگ کھولنے کا فیصلہ غزہ پٹی میں پر تشدد کارروائیوں میں کمی اور حماس کی جانب سے مظاہرین کو قابو میں رکھنے کی کوششوں کے بعد کیا گیا ہے۔
اس سے قبل مشرق وسطی کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی نکولا ملادینوف نے غزہ پٹی میں ایک نئے تباہ کن تنازع کے بھڑکنے کے امکان سے خبردار کیا تھا۔
ملادینوف نے اپنے خطاب میں کہا کہ غزہ پٹی برباد ہو رہی ہے اور تمام انسانی ، اقتصادی ، سکیورٹی اور سیاسی اشاریے مسلسل تنزّلی کی جانب جا رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ایلچی نے خبردار کیا تھا کہ اگر تمام فریقوں نے کشیدگی کم کرنے کے لیے واضح اقدامات نہ کیے تو اس کے الم ناک نتائج سامنے آ سکتے ہیں۔