چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیل کا زخمی اسیران کا علاج فلسطینی اتھارٹی پر ڈالنے کی سفارش

بدھ 24-اکتوبر-2018

اسرائیل کی پارلیمانی کمیٹی نے ایک نئے مسودہ قانون پر بحث شروع کی ہے جس کے تحت صہیونی ریاست کی جیلوں میں بیمار اور زخمی حالت میں گرفتار فلسطینیوں کے علاج کے تمام اخراجات فلسطینی اتھارٹی سے وصول کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

اسرائیل کے عبرانی ٹی وی 7 کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کنیسٹ کی آئینی کمیٹی نے ایک نئے بل کے متن کو حتمی شکل دی ہے۔ اس میں فلسطینی مریض اسیران اور زخمی حالت میں گرفتار کیے گئے فلسطینیوں کے علاج پر اٹھنے والے اخراجات فلسطینی اتھارٹی سے وصول کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

ٹی وی رپورٹ کے مطابق یہ رقم اگرچہ فلسطینی اتھارٹی سے براہ راست وصول نہیں کی جائے گی تاہم اسے فلسطینی اتھارٹی کو دیئے جانے والے ٹیکسوں میں سے وصول کیا جائے گا۔

عبرانی ٹی وی کی رپورٹ میں اسرائیلی حکومت کو ایک زخمی فلسطینی اسیر کے علاج پر پانچ لاکھ ڈالر یا 20 لاکھ شیکل سے زاید کی رقم صرف کرنا پڑتی ہے۔ اس کےعلاوہ کسی بھی زخمی کے مسلسل علاج اور اس کی طبی نگہداشت پر 25 ملین شیکل 6 اعشاریہ 8 ملین ڈالر کی رقم صرف کرنا پڑتی ہے۔

اس بل پرابتدائی رائے شماری آنے والے دنوں میں متوقع ہے۔ مسودہ کے منظوری کی صورت میں اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی زخمی قیدیوں کے علاج پر اٹھنے والے اخراجات کابوجھ بھی فلسطینی اتھارٹی پر ڈالا جائے گا۔

مختصر لنک:

کاپی