تین ہفتے قبل غرب اردن میں دو یہودی آباد کاروں کو قتل کرنے کے بعد فرار ہونے والے فلسطینی مزاحمت کار کی گرفتاری میں ناکامی پر اسرائیلی وزیردفاع آوی گیڈور لائبرمین کے استعفے کے لیے عوامی دبائو میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق یہودی آباد کاروں نے مزاحمت کر اشرف نعالوہ کی گرفتاری میں ناکامی پر وزیر دفاع سے مستعفی ہونے کے لیے مظاہرے شروع کردیے ہیں۔
خیال رہے کہ اشرف نعالوہ نے سات اکتوبر کو غرب اردن کے شمالی شہر سلفیت میں برکان یہودی کالونی میں گھس کر دو آباد کاروں کو ہلاک اور ایک کو زخمی کردیا تھا۔ اشرف خود کارروائی کے بعد وہاں سے فرار ہوگیا تاہم اسرائیلی فوج اس کی تلاش کے لیے دن رات چھاپے مار رہی ہے۔
اسرائیلی فوج اور صہیونی ریاست کے انٹیلی جنس ادارے اشرف نعالوہ کو تلاش کرنے اور اسے پکڑنے میں اب تک ناکام ہیں جس پر یہودی آباد کاروں میں فوج اور حکومت کے خلاف سخت غم وغصہ پایا جا رہا ہے۔