فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کی مشرقی سرحد پر جمعہ کی شام حق واپسی اور غزہ کی ناکہ بندی کے خاتمے کے لیے ہونے والے ایک احتجاجی مظاہرے پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 32 فلسطینی زخمی ہوگئے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق وزارت صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ غزہ کی مشرقی سرحد پر ہفتہ وار احتجاجی مظاہرے کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ اور آنسوگیس کی شیلنگ سے 32 فلسطینی شہری زخمی ہوگئے۔ وزارت صحت کے مطابق 7 فلسطینی اسرائیلی فوج کی براہ راست گولیاں چلانے سے زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیلی فوج کی طرف سے یہ فائرنگ ایک ایسے وقت میں کی گئی جب مصر کی قومی سلامتی کا ایک اعلیٰ اختیاراتی وفد غزہ کی پٹی کے دورے پرتھا۔ وفد کی قیادت انٹیلی جنس ڈائریکٹر عبدالخالق کررہے تھے۔
مصری وفد نے غزہ میں فلسطینی تنظیموں، اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” اوراسلامی جہاد سمیت سرحد پر مظاہرے کرنے والے گروپوں کی قیادت سے بھی ملاقات کی۔ اس ملاقات کا مقصد فلسطینی دھڑوں میں مصالحت کے عمل کوآگے بڑھانا اورغزہ کی پٹی میں جنگ کی کیفیت کو روک کر جنگ بندی کی کو آگے بڑھانا تھا۔
خیال رہے کہ غزہ کی مشرقی اور شمالی سرحد پر 30 مارچ سے احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ مظاہرین غزہ کے عوام کے خلاف صہیونی چیرہ دستیوں کو ختم کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔
دوسری جانب صہیونی فوج فلسطینی مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے طاقت کا وحشیانہ استعمال کرتی ہے جس کے نتیجے میں اب تک 228 فلسطینی شہید اور 23 ہزار سے زاید زخمی ہوچکے ہیں۔