چهارشنبه 30/آوریل/2025

بیت المقدس میں فلسطینیوں کے گھروں کی تعمیرات کی درخواست مسترد

ہفتہ 10-نومبر-2018

اسرائیل نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس شہر میں فلسطینیوں کے لیے گھروں کی تعمیر کےلیے دائر کی گئی درخواست مسترد کردی ہے۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی پلاننگ کونسل کو انسانی حقوق کے اداروں کی جانب سے ایک درخواست دی گئی تھی جس میں مطالبہ کیا گیا کہ صہیونی حکومت القدس میں سلوان کے مقام پر جاری کھدائیوں کا سلسلہ بند کرے اور فلسطینی کالونیوں میں مقامی فلسطینی آبادی کو گھروں کی تعمیر کی اجازت دی جائے۔ تاہم صہیونی ریاست کی پلاننگ کونسل نے یہ درخواست مسترد کردی۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیل کی پلاننگ کونسل کا ایک بند کمرہ اجلاس گذشتہ روز ہوا۔ اجلاس میں "سلوان” میں تعمیرات کے متبادل تعمیراتی منصوبے کی درخواست پر غور کیا گیا۔ یہ درخواست انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے دی گئی تھی، جس پر یہودی آباد کاری میں سرگرم "العاد”  کی جانب سے اعتراض کیا گیا تھا۔یہ تنظیم القدس میں "الملک پارک”کے عنوان سے ایک پارک تعمیر کرنے کے لیے سرگرم ہے۔ اس کے علاوہ القدس میں سلوان، وادی الحلوہ، العین اور دیگر مقامات پر یہودی آباد کاروں کے لیے گھر اور دیگر املاک تعمیر کررہ ہے۔

دوسری جانب کونسل نے سلوان اور پرانے بیت المقدس میں فلسطینیوں کےلیے گھروں کی تعمیر کا مطالبہ مسترد کردیا۔ انسانی حقوق کے گروپوں کی طرف سے دائر کردہ ایک درخواست میں‌ کہا گیا ہے کہ سلوان اور القدس کے دوسرے مقامات پر جاری کھدائیوں کے نتیجے میں ہزاروں فلسطینیوں کی زندگی خطرات سے دوچار ہوسکتی ہے۔

حال ہی میں اسرائیلی پلاننگ کمیٹی نےشاہراہ 443 پر یہودی آباد کاروں‌کے لیے 640 مکانات کی تعمیر کی منظوری دی۔

فلسطینی دانشور اور یہودی آباد کاری کے امورکے ماہر خلیل تفکجی کا کہنا ہے کہ اسرائیل القدس میں اپنے تعمیراتی نیٹ ورک کو بڑھا کر فلسطینی وجود کو ختم کرنا چاہتا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی