اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے غزہ کی ناکہ بندی کے خاتمے کے لیے قطر کی کوششوں کا خیرمقدم کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ فلسطینی قوم کے مسلمہ حقوق کی حمایت کےحوالے سے قطر کی کوششیں قابل تحسین ہیں۔ غزہ پر اسرائیل کی طرف سے مسلط کی گئی پابندیوں کے اثرات کم کرنے میں قطر نے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی کے دورے پرآئے قطری وفد سے ملاقات کے بعد ایک بیان میںانہوںنے کہا کہ قطرغزہ کی پٹی پر اسرائیل کی طرف سے مسلط کردہ پابندیوں کو ہٹانے میں کردار ادا کررہا ہے۔ غزہ کی پابندیوں کے خاتمے کے لیے قطری مساعی کا خیر مقدمکرتے ہیں۔
حماس کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جماعت کے سیاسی شعبے کے سربراہ نے قطری حکومت اور فلسطین کے لیے قطر کے سفیر محمد العمادی کا شکریہ ادا کیا اور ان کی جانب سے غزہ کے عوام کو دی گئی ڈیڑھ کروڑ ڈالر کی گرانٹ پر فلسطینی عوام بھی ان کی شکر گذار ہے۔
خیال رہے کہ امیرقطر الشیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے غزہ کے عوام کے لیے اعلان کردہ رقم میں ڈیڑھ کروڑ کی فوری امداد فراہم کی ہے۔
قطر کی جانب سے غزہ کی پٹی میں جاری سماجی اور ترقیاتی منصوبوں کے لیے 60 کروڑ ڈالر کی امداد فراہم کی ہے۔ یہ امداد غزہ کی ہزاروں غریب خاندانوں کی کفالت اور سرکاری ملازمین کی تنخواہوں پرصرف کی جائے گی۔
خیال رہے کہ اسرائیل نے گذشتہ بارہ سال سے غزہ کی پٹی پر12 سال سے جنگ مسلط کر رکھی ہے۔