اسرائیلی حکومت نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی توسیع پسندی کے منصوبے کے تحت ایک وسیع وعریض ہوٹل کے قیام کا اعلان کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جبل المکبر کے مقام پر مجوزہ ہوٹل کے اس پروجیکٹ میں 20 ہزار کمرے تعمیر کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی حکومت نے القدس کے جنوبی پہاڑی علاقے میں ہوٹل کے قیام کا منصوبہ بہت پہلے شروع کای تھا، جس اسرائیلی بلدیہ ہوٹل تعمیر کرے گی۔ ہوٹل کے لیے القدس کے علاقوں السواحرہ اور صور باھر کی اراضی غصب کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطاق جبل المکبر اور اس کے اطراف میں ہوٹل کے تعمیر کے لیے 48 ہزار مربع میٹر کی جگہ مختص کی گئی ہے۔ اس میں بچوں کا ایک پارک اور اسکول بھی شامل ہے۔
فلسطینی تجزیہ نگار خلیل تفکجی کا کہنا ہے کہ صہیونی بلدیہ نے شمالی القدس میں میٹرو ٹرین کے منصوبے کی بھی منظوری دی گئی۔
حال ہی میں اسرائیلی حکومت نے غرب اردن میں مسحہ قصبے کی فوجی مقاصد کے لیے 40 دونم اراضی پر قبضہ کرلیا تھا۔
ادھر اسی علاقے میں الکانا کے مقام پر یہودی آبادکاروں کے لیے 80 گھروں کی تعمیر کی منظوری دی گئی۔ یہ کالونی 1997ء میں قائم کی گئی تھی جس میں 3 ہزار سے زاید یہودیوں کو بسایا گیا ہے۔