اسرائیلی پولیس نے مقبوضہ فلسطین کے سنہ 1948ء کے دوران صہیونی ریاست کے قبضے میں چلے جانے والے شہر اللد میں ایک احتجاجی مظاہرے میں حصہ لینے پر 11 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق گرفتار ہونے والے شہری اللد شہر میں صہیونی حکام کی جانب سے مکانات کی مسماری کے نسل پرستانہ حربے کے خلاف ایک ریلی میں شریک تھے۔
کل سوموار کو فلسطینیوں کی بڑی تعداد نے مکان مسماری کے خلاف ایک احتجاجی ریلی نکالی جس میں مقررین اور مظاہرین نے مکانات مسمار کرنے کا نسل پرستانہ اور ظالمانہ سلسلہ بند کرنے کا مطالبہ کیا۔
خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے اسرائیلی فوج نے اللد میں رہنے والے آل شعبان قبیلے کے تین مکانات مسمار کر دیے تھے۔ مکان مسماری کے خلاف فلسطینی آبادی سراپا احتجاج ہے۔
ایک مقامی شہری اشرف زبارقہ نے بتایا کہ پولیس نے پرامن مظاہرین کے خلاف طاقت کا استعمال کیا اور مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر لاٹھی چارج کے ساتھ آنسوگیس کی شیلنگ کی گئی۔
انہوں نے مکانات مسماری کو صہیونی ریاست کا بدترین جرم قرار دیا اور اس کے خلاف احتجاج جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔