اسلامیتحریک مزاحمت [حماس] کے رہ نما اسامہ حمدان نے میڈیا کو دیے گئے بیانات میں تصدیقکی کہ ابو خالد الضیف اور یحییٰ السنوار سے رابطہ مستقل جاری ہے اور ان کے ساتھصلاح مشورہ کیا جاتا ہے۔
حمداننے کہا کہ غزہ میں مزاحمتی قیادت اور حماس کے سیاسی دفتر کے درمیان رابطے جاری ہیںاور اس کے اپنے طریقے اور اوزار ہیں اور میدان میں مسلسل کڑی نگرانی ہے۔
انہوںنے اس بات کی نشاندہی کی کہ مزاحمتی صلاحیتیں اب بھی زیادہ ہیں۔ غزہ کی پٹی میںاسرائیلی ایلیٹ بریگیڈز منہدم ہو گئے۔
انہوںنے نشاندہی کی کہ "قابض دشمن اب بھی غزہ میں مزاحمت کی صلاحیتوں سے حیران ہے۔
حمداننے کہا کہ مزاحمت اسرائیلی دشمن کے ساتھ مستقل جھڑپوں کے مرحلے میں داخل ہو چکیہے۔
انہوںنے زور دے کر کہا کہ مزاحمت اب بھی ٹھیک ہے اور دشمن نے مزاحمت کی صلاحیتوں میں کمیکی شرط لگا رکھی ہے لیکن مزاحمت کی صلاحیتیں بہت زیادہ ہیں اور ساز و سامان تیارکر لیا گیا ہے۔
حمداننے یہ بھی خبردار کیا کہ اگر دشمن نے رفح پر زمینی جارحانہ کارروائی شروع کی تومذاکرات روک دیے جائیں گے۔
حمدانکا خیال تھا کہ "اس جنگ کے سب سے اہم نتائج میں سے ایک یہ ہے کہ مزاحمت کامحور طاقت اور طاقت میں اضافہ کر رہا ہے”؛۔