چهارشنبه 30/آوریل/2025

انٹرپول نے علامہ یوسف القرضاوی کا نام ‘ریڈ لسٹ’ سے نکال دیا

جمعرات 13-دسمبر-2018

 بین الاقوامی پولیس (انٹرپول) نے قطرسے تعلق رکھنے والے ممتاز عالم دین علامہ یوسف القرضاوی کا نام ‘ریڈ لسٹ’ سے نکال کر انہیں گرفتار نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

خیال رہے کہ مصری نژاد علامہ القرضاوی کے پاس قطر کی بھی شہریت ہے اور مصر کی فوجی حکومت نے انہیں اشہاری قرار دے رکھا ہے۔

انٹرپول کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ علامہ یوسف القرضاوی اب ریڈ لسٹ میں شامل نہیں ہیں اور ان کے حوالے سے تمام ڈیٹا ختم کردیا گیا ہے۔ عالمی پولیس انہیں گرفتار کرنے کے لیے کوئی کارروائی نہیں کرے گی۔
انٹرپول کے جنرل سیکرٹریٹ کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یوسف القرضاوی کے بارے میں جتنے بھی سنگین نوعیت کے الزامات تھے اور ان کے مطابق انہیں ریڈ لسٹ میں شامل کیا گیا تھا وہ ختم کردیے گئےہیں۔
عالمی پولیس کے اس اقدام کے بعد توقع ہے کہ علامہ یوسف القرضاوی اب آزادانہ سفر کرسکیں گے۔ مصر اور عراق نے ان کے خلاف انٹرپول کو دی گئی درخواستیں واپس لے لی ہیں۔

انٹرپول کاکہناہے کہ علامہ یوسف القرضاوی کے خلاف عاید کردہ تمام الزامات کی نوعیت سیاسی اور غیر منصفانہ ہے۔ انہیں گرفتار کرنا انسانی حقوق کی خلاف ورزی تصور کی جائے گی۔

علامہ یوسف القرضاوی نے اپنے وکیل کے ذریعے انٹرپول سے کہا تھا کہ مصر کی طرف سے ان کے خلاف عائد کردہ تمام الزامات بے بنیاد اور انٹرپول کے عالمی نظام کے خلاف ہیں۔

ٌخیال رہے کہ مصر نے علامہ یوسف القرضاوی پر ملک میں تخریب کاری اور دہشت گردی کی کارروائیوں کو ہوا دینے کے الزام میں اشتہاری قرار دے رکھا تھا۔ان پر الزام ہے کہ جنوری 2010ء سے فروری 2011ء کے دوران انہوں نے مصر میں قیام کے دوران دہشت گردی اور تخریب کاری کی کارروائیاں کی تھیں۔

 

مختصر لنک:

کاپی