فلسطین میں انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ صہیونی فوج نے حال ہی میں شہید کیے گئے فلسطینی عمر صالح کے والد 66 سالہ الشیخ عمر البرغوثی پر حراستی مرکز میں وحشیانہ تشدد کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق الشیخ عمر البرغوثی اس وقت "مسکوبیہ” نامی حراستی مرکز میں قید ہیں اور انہیں مسلسل 20 گھنٹے تک سخت سردی میں اور بیدار رکھا گیا ہے۔
انسانی حقوق کے مندوبین کا کہنا ہے کہ البرغوثی بڑھاپے کےساتھ ساتھ امراض قلب کا بھی شکار ہیں اور کئی دوسرے طبی عوارض کا شکار ہیں اور کے باوجود انہیں انتہائی ناگفتہ بہ ماحول میں قید کیا گیا ہے۔ وہ روزانہ بیماریوں کے علاج کے لیے 12 اقسام کی ادویات استعمال کرتے ہیں۔
کلب برائے اسیران کے مندوب مامون الحشیم کا کہنا ہے کہ صہیونی فوج نے عمر البرغوثی اور ان کے ایک بیٹے عاصف کو 12 روز کے لیے زیرتفتیش رکھا گیا ہے۔ قابض فوج نے حال ہی میں حراست میں لیے گئے ان کے بہنوئی ھادی البرغوثی کو جیل سے رہاکردیا تھا۔