فلسطینی امور اسیران کے مطابق صہیونی عدالت نے شہید فلسطینی اشرف نعالوۃ کے زیرحراست والدین اور ہمشیرہ کی رہائی کی درخواست مسترد کر دی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیل کی ‘ سالم’ فوجی عدالت نے شہید اشرف نعالوہ کے والدین اور کئی قریبی رشتہ داروں کو دو ماہ سے پابند سلاسل کررکھا ہے۔ محکمہ اسیران کے مطابق شہید کے والدین کے وکیل نے اپنے موکلین کی رہائی کے لیے ایک درخواست دی تھی مگرصہیونی فوجی پراسیکیوٹر کے مطالبے پر درخواست مسترد کردی گئی ہے۔
فلسطینی وکیل نے شہید کی والدہ وفا مھداوی اور ان کے بیٹے امجد کو ضمانت رہا کرنے کی درخواست دی تھی مگر صہیونی ملٹری پراسیکیوٹر جنرل نے درخواست مسترد کردی۔
فلسطینی اسیران اتھارٹی کے مطابق وہ ‘عوفر’ فوجی عدالت میں شہید کے والدین کی رہائی کی درخواست دیں گے۔
صہیونی فوج نے شہید فلسطینی اشرف نعالوۃ کی والدہ اور بھائی پر فرد جرم عاید کرنے کی تیاری شروع کی ہے۔ صہیونی فوجیوں کا کہنا ہے کہ 54 سالہ وفاء مھداوی کو اس کے بیٹے کی فدائی حملے کی منصوبہ بندی کا علم تھا مگر اس نے بیٹے کو منع نہیں کیا۔
اشرف نعالوہ نے 7 اکتوبر کو سلفیت شہر میں برکان یہودی کالونی میں گھس کر دو یہودی آبا کاروں کو ہلاک اور ایک کو زخمی کردیا تھا۔ اسرائیلی فوج نے دو ماہ کے مسلسل تعاقب کے بعد حال ہی میں اشرف نعالوۃ کو نابلس میں ایک قاتلانہ حملے میں شہید کردیا تھا۔