فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے اداروں کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ قابض صہیونی حکام نے ایک فلسطینی شہری کو اس کی قید کی مدت ختم ہونے کے بعد رہائی کے بجائے اسے انتظامی قید میں ڈال دیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسیر احمد صالح النوری کو اسرائیل کی ایک عدالت سے ساڑھے پانچ ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ وہ سزا پوری کرنے کے بعد جیل سے رہائی کے بجائے چھ ماہ کے لیے انتظامی قید میں ڈال دیئے گئے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق احمد احمد نوری کا تعلق غرب اردن کے شمالی شہرنابلس سے ہے اور اسے چند ماہ قبل حراست میں لیا گیا تھا۔
اسیر کے والد الحاج صالح النوری نے بتایا کہ اس کے بیٹے کو اسرائیلی فوج نے 2 اگست 2018ء کو حراست میں لیا۔ اس کے بعد اسے کئی روز تک مسلسل جسمانی اور ذہنی تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔
اسیر النوری کی گرفتاری کے بعد اس کی والدہ کا انتقال ہوا مگر صہیونی حکام نے بیٹے کو اپنی ماں کا آخری دیدار کرنے کی اجازت بھی نہیں دی۔