فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں عباس ملیشیا کا وحشیانہ کریک ڈائون جاری ہے جس میں دو روز کے دوران 60 کے قریب فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ گرفتار کیے جانے والوں میں زیادہ تر کا تعلق اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے ساتھ ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی صدر محمود عباس کے ماتحت سیکیورٹی اداروں نے تازہ کریک ڈائون اور چھاپہ مار کارروائیوں میں 29 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا جس کے بعد دو روز میں حراست میں لیے جانے والوں کی تعداد 58ہوگئی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق گرفتار ہونے والوں میں طلبا، جامعات اور اسکولوں کے اساتذہ اور سابق اسیران شامل ہیں۔
حماس کی طرف سے جاری کردہ بیان میںکہا گیا ہے کہ عباس ملیشیا نے غرب اردن کے جنوبی، شمالی اور وسطی شہروں میں چھاپے مارے۔ رات گئے عباس ملیشیا نے طولکرم میں حماس کے محمود خطاب ، معاویہ الشلبی، سابق اسیر مومن رداد اور راید قوزح کو حراست میں لے لیا۔
ادھر عباس ملیشیا نے نابلس میں تلاشی کے دوران انس ابو رمیلہ، احمد خالد ریحان، منتصر طبنجہ، احمد یامین، عمر ساری، زید البنا، امین الحلبونی، یحیی عاصی، ایوب دویکات کو گرفتار کیا۔ یہ تمام النجاح یونیورسٹی کےطالب علم ہیں۔
نابلس کے نواح میں قائم عسکر کیمپ میں تلاشی کے دوران براء دویکات کو حراست میں لے لیا۔
عباس ملیشیا نے جنین شہر میں تلاشی کے دوران جلقموس کے مقام سے سعید عمر ابو جابر، عبدالرحیم سامی الحاج، ریاض احمد خباص، عبدالجبار خباصل، خلیل الحاج، بشیر ابو جابر اور امیر ابو جابرکو گرفتار کیا گیا۔