صیہونی قابض فوج کیغزہ کی پٹی پر وحشیانہ جارحیت جاری رکھتے ہوئے نہتے فلسطینیوں کا خونی ہولوکاسٹچوبیسویں دن میں جاری رکھا ہوا ہے۔
قابض فوج نے آج سوموارکی صبح درجنوں مقامات پربم باری کی اور ان کے رہائشیوں کے گھروں اور رہائشی محلوںپر بمباری کرکے مزید درجنوں فلسطینیوں کو شہید اور زخمی کریا ہے۔
ترک فرینڈ شپہسپتال کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ قابض جنگی فوج کے جنگی طیاروں نے آج اور گزشتہدنوں بار بار ہسپتال کے اطراف کو نشانہ بنایا جس سے ہسپتال کے بڑے حصے کو تباہ کردیا گیا۔
انہوں نے مزیدکہا کہ غزہ کی پٹی میں کینسر کے مریضوں کے لیے واحد ہسپتال کو نشانہ بنانے والےبمباری کے نتیجے میں کینسر کے مریضوں اور طبی عملے میں خوف و ہراس کی کیفیت طاریہے۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ عمارت کو شدید نقصان پہنچا ہے، اسرائیلی قابض فوج کی کارروائیوں کے نتیجے میں اس کے گردونواح کوبار بار نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے واضح کیاکہ اسرائیلی قابض فوج نے کینسر کے مریضوںکو ادویات اور علاج کے لیے بیرون ملک سفر سے محروم کر کے نہ صرف ان کے دکھ اور دردمیں اضافہ کیا اور اب ہسپتال کے اطراف کو نشانہ بنا کر ان کی زندگیوں کو خطرے میںڈال دیا ہے۔
قابض فوج کے جنگیطیاروں نے غزہ شہر کے جنوب مغرب میں واقع تل الھوا محلے میں فلسطینی ہلال احمرسوسائٹی سے منسلک القدس ہسپتال کے گرد آگ کی پٹی کی شکل میں درجنوں حملے جاریرکھے۔
مقامی ذرائع نےاطلاع دی ہے کہ قابض طیاروں نے القدس ہسپتال کے آس پاس کے علاقوں پر شدید بمباری کیتاکہ وہاں کے بے گھر افراد کو جنوب کی طرف جانے پر مجبور کیا جا سکے۔
بے گھر ہونے والے14000 شہریوں نے ایک محفوظ پناہ گاہ کے طور پر ہسپتال میں پناہ لی تھی جنہیں وہاںسے نکل جانےپر مجبور کیا گیا۔ تقریباً 400 مریضوں کے علاوہ زخمیوں کو بھی بمباری سےخطرہ ہے۔
ہلال احمر سوسائٹینے وضاحت کی کہ اسرائیلی قابض حکام کی طرفسے القدس ہسپتال پر بمباری کرنے اور اس کے فوری انخلا کا حکم دینے کا مقصد فلسطینیشہریوں بالخصوص زخمیوں اور مریضوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنا ہے۔
خیال رہے کہ ساتاکتوبرسے غزہ کی پٹی پر جاری اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں اب تک آٹھ ہزار سےزائد فلسطینی شہید اور بیس ہزار کی تعداد میں زخمی ہوئے ہیں۔