فلسطین کے سرکاری ادارہ برائے امور اسیران نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں قید 80 سالہ فلسطینی کو صہیونی جیلروںکی طرف سے مجرمانہ غفلت کا سامنا ہے جس کے باعث اسیر کی حالت تشویش ناک ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق محکمہ اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسیر فواد الشوبکی مسلسل 12 سال سے پابند سلاسل ہیں۔ وہ پیرانہ سالی کے ساتھ ساتھ کئی امراض کا شکار ہیں مگر صہیونی جیلر انہیں کسی قسم کی طبی معاونت فراہم نہیں کر رہے ہیں۔
فلسطینی اسیران کے حقوق پر نظر رکھنے والے سرکاری ادارے کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ الشوبکی کو صہیونی عدالت سے 20 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
وہ اب تک النقب، عسقلان، الرملہ، عوفر اور بئر سبع کی جیلوں میں قید کاٹ چکے ہیں۔
خیال رہے کہ الشوبکی فلسطینی اتھارٹی کے ہاں میجر جنرل کے عہدے پر تعینات رہے ہین۔ انہیں 14 مارچ 2006ء حراست میں لیا گیا۔
اسرائیل کی فوجی عدالت نے الشوبکی کوفلسطینی مزاحمت کاروں کو اسلحہ فراہم کرنے کے الزام میں 20 سال قید کی سزا سنا رکھی ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی جیلوں میں 6 ہزار فلسطینی اسیران میں 250 بچے، 54 اسیران، 8 ارکان اسمبلی، 27 صحافی، اور 450 انتظامی قیدی ہیں جب کہ 750 مریض ہیں جن میں سے 200 کی حالت تشویشناک ہے۔