فلسطینی اتھارٹی کے ایک وزیر نے الخلیل شہر کے عوام کے خلاف توہین آمیز بیان کے بعد فلسطینی عوامی اور سیاسی حلقوں میں سخت تنقید کی زد میں ہیں اور عوامی حلقوں نے ان کی برطرفی کا مطالبہ کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کے وزیر برائے لوکل گورنمنٹ حسین الاعرض نے الخلیل میں نام نہاد سوشل سیکیورٹی قانون کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو توہین آمیز سلوک کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے احتجاج کرنے والوں کو جاسوس اور کریات اربع یہودی کالونی کے آبادکار قراردیا۔
فلسطینی وزیر کے اس بیان عوامی حلقوں کی طرف سے شدید ردع عمل کا اظہار کیا گیا۔ الخلیل کے قبائلی عمائدین نے الاعرج کی برطرفی اور ان کے توہین آمیز بیان پر ان کے خلاف عدالت میں مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا گیا۔
ادھر سوشل میڈیا پر بھی رام اللہ اتھارٹی کے نام نہاد وزیر کے بیان پر عوامی اور سماجی حلقوںنے شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے۔
سماجی کارکنوں کا کہنا ہے کہ رام اللہ اتھارٹی کے وزیر صہیونی ریاست کی بولی بول رہے ہیں۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ الاعرج نے 10 سال کے دوران الخلیل گورنری کے عوام کی کوئی خدمت نہیں کی۔ وہ الخلیل کے عوام کی صرف توہین اور تذلیل کرتے ہیں۔ عوام کا پرزور مطالبہ ہے کہ الاعرج کو وزارت سے برطرف کرکے ان کا عدالتی ٹرائل کیا جائے۔