فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے اداروں کے مطابق اسرائیلی جیلوں میں قید ایک فلسطینی شہری نے بلا جواز انتظامی قید کے خلاف بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔
کلب برائے اسیران کے مطابق 21 سالہ اسیر عیسیٰ عواد انتظامی حراست کے خلاف بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔
عیسیٰ عواد کا رہائشی تعلق مقبوضہ غرب اردن کے علاقے بیت لحم سےہے۔ اس نے گذشتہ 8 دن سے مسلسل بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔ چند روز قبل اسرائیلی فوج نے عیسیٰ عواد کی رہائی کا فیصلہ کیا تھا مگر رہائی کے روز اسے دوبارہ انتظامی قید میں ڈال دیا گیا۔
انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا ہے کہ عیسیٰ عواد کو 17 مئی 2018ء کو حراست میں لیا تھا جس کے بعد اسے نوماہ انتظامی قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ سزا پوری ہونے کے بعد اسے دوبارہ انتظامی قید میں ڈال دیا گیا ہے۔