ڈچ میڈیا کے مطابق ایمسٹرڈیم یونیورسٹی کے طلباء نے 7 ماہ سے اسرائیلی نسل کشی کی جنگ کا نشانہ بننے والی غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے کیمپس میں کیمپ لگایا۔ طلباء نے یونیورسٹی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل سے وابستہ اداروں سے اپنے تعلقات ختم کردے۔
اسپین میں فلسطین کے ساتھ یکجہتی کے مظاہروں میں باسکی علاقوں، ناورے، آراگون، اندلس اور کاتالونیا کی مختلف یونیورسٹیوں میں پھیل گئے۔
یونیورسٹی آف باسک کنٹری اور ناروے کے طلباء نے اعلان کیا کہ احتجاج کیمپ غیر معینہ مدت تک جاری رہے گا۔
طلباء نے "فلسطین کی آزادی”، "نسل کشی بند کرو” اور "فلسطین زندہ باد” کے نعرے لگائے۔
18 اپریل کوغزہ پر جنگ مخالف طلباء اور ماہرین تعلیم نے نیویارک میں کولمبیا یونیورسٹی کے کیمپس میں دھرنا شروع کیا اور اس کی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی یونیورسٹیوں کے ساتھ اپنا تعلیمی تعاون بند کرے اور ان کمپنیوں میں سرمایہ کاری واپس لے جو غزہ پر قبضے کی حمایت کرتی ہیں۔
اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق، غزہ پر قابض فوج کی مسلسل جارحیت کے نتیجے میں 34735 شہید اور 78108 دیگر زخمی ہوئے، اس کے علاوہ اس پٹی سے تقریباً 1.7 ملین افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔