ترکی کے وزیر خارجہ مولود جاویش اوگلو نے کہا ہےکہ ان کا ملک صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی عالمی سطح پر تحقیقات کرائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق کسی قسم کی معلومات ترکی کے ساتھ شیئرنہیں کی۔
ترک وزیر خارجہ نے سوموار کے روز استنبول میںمنعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ترکی نے ایسی پالیسی اختیار کی گئی سعوی عرب کو خاشقجی کے مجرمانہ قتل کا اعتراف کرنا پڑا۔
انہوں نے الزام عاید کیا کہ مغربی ممالک خاشقجی قتل کیس پر پردہ ڈالنےکی کوشش کررہے ہیں، مگر ترکی اس کیس کی عالمی سطح پر تحقیقات کویقینی بنا کر اس میںملوث تمام مجرموںکو بے نقاب کرے گا۔
گذشتہ برس کے آخر میں ترکی کے پراسیکیوٹری جنرل نے خاشقجی قتل کیس کی تحقیقات کے حوالے سے کہا تھا کہ خاشقجی کے قتل کا حکم سعودی عرب کی اعلیٰ اتھارٹی نے دیا تھا۔ سعودی عرب کی جلاد ٹیم از خود ایسا قدم نہیں اٹھا سکتی۔
ترکی نے سعودی عرب سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ خاشقجی کے قتل میںملوث تمام مجرموں کو ترکی کے حوالے کرے تاکہ ان کے خلاف ترکی کی عدالتوں میں مقدمات چلائے جاسکیں۔
دوسری جانب سعودی عرب نے خاشقجی قتل میں ملوث ملزمان کو گرفتار کیا ہے مگر انہیں ترکی کے حوالے کرنے سے انکار کردیا ہے۔ سعودی عرب کی عدالت نے خاشقجی قتل کیس میںملوث پانچ ملزمان کو سزائے موت دینے کی سفارش کی گئی ہے۔