عراق میں انسانی حقوق کے ہائی کمیشن نے کہا ہے کہ بابل گورنری میں ایک نوجوان نے PUBG آن لائن گیم کھیلتے ہوئے خود کشی کرلی۔ انسانی حقوق کے ہائی کمیشن نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ عراق میں PUBG گیم کی غیرمعمولی رحجان کی وجہ سے نوجوانوں کی زندگی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔
خیال رہے کہ”PUBG” نامی یہ گیم کمپیوٹر یا اسمارٹ فون پر کھیلی جاتی ہے۔اس گیم کو کھیلنے والا ایک اسٹیج پر خود کشی کرتا ہے۔ کھیل کے دوران 100 کھلاڑی اترتے ہیں جن کے پاس اسلحہ اور آلات سے بھرے نقشے ہوتے ہیں۔ اس کے بعد وہ ایک آپس میں لڑتے ہیں، یہاں تک کہ سب مرجاتے ہیں۔ اس میں بچ جانے والا فریق یا شخص ہی کامیاب قرار پاتا ہے۔
عراق میں یہ آن لائن گیم تیزی کے ساتھ پھیل رہا ہے۔ ماہرین نفسیات نے اس گیم کے خطرات اور نوجوانوں کی زندگیوں پر اس کے منفی اثرات کے حوالے سے خبردار کیا ہے۔
انسانی حقوق کے ہائی کمیشن کے مطابق 17 سالہ لڑکے نے PUBG کھیلتے ہوئے خود کشی کرلی۔ یوں اس گیم کے جنون نے ایک نوجوان کی زندگی ختم کردی۔