مشرق وسطیٰ کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی نیکولائی میلادینوف نے فلسطین کے علاقے غرب اردن میں ہفتے کے روز یہودی شرپسندوں کے ہاتھوں ایک فلسطینی شہری کی شہادت اور تیس کے زخمی کیے جانے کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے فلسطینیوں کو غاصب صہیونی بلوائیوں کے حملوں سے تحفظ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کےمطابق یواین مندوب نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائیٹ ‘ٹوئٹر’ پر پوسٹ کردہ ایک بیان کہا کہ غرب اردن کے نواحی علاقے رام اللہ میں المغیر کے مقام پر یہودی بلوائیوں کے حملے میں نعسان نامی شہری کی شہادت اور 30 افراد کے زخمی ہونے کے معاملے میں ملوث یہودیوں کا محاسبہ کیا جائے۔
میلاڈینوف کا کہنا ہے کہ بے گناہ اور نہتے فلسطینیوں پر مسلح یہودی آباد کاروں کا حملہ اسرائیلی فوج اور پولیس کی سرپرستی میں ہونے والی جنگی کارروائی ہے اور اسے کسی صورت میں قابل قبول قرار نہیں دیا جاسکتا۔
خیال رہے کہ ہفتے کے روز یہودی آباد کاروں کی بڑی تعداد نے رام اللہ میں المغیر کے مقام پر فلسطینیوں کے گھروں پرحملہ کردیا تھا جس کے نتیجے میں ایک فلسطینی شہید اور دو درن سے زاید زخمی ہوگئے تھے۔
اقوام متحدہ کے مندوب نے رام اللہ میں یہودی آباد کاروںکی کارروائی کو مجرمانہ اقدام قرار دیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور اس حملے میں ملوث یہودی عناصر کا کڑا محاسبہ کیا۔