ترکی کے وزیرخارجہ مولود جاویش اوگلو نے کہا ہے کہ استنبول کے سعودی قونصل خانے میں سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی تحقیقات کے جو نتائج ترکی نے جاری کیے ہیں اقوام متحدہ نے بھی اس واقعے کے وہی نتائج اخذ کیے ہیں۔
انقرہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ترکی اقوام متحدہ کی طرف سے خاشقجی قتل کیس کی تحقیقات کے نتائج کو مثبت پیش رفت قرار دیتا ہے۔ اقوام متحدہ نے اپنی تحقیق میںجو نتائج جاری کیے ہیں ترکی نے بھی ہی نتائج اخذ کیے ہیں۔
خیال رہے کہ حال ہی میں اقوام متحدہ کی طرف سے خاشقجی قتل کیس کے حوالے سے کی گئی تحقیق میں سعودی عرب پر الزام عاید کیا ہے کہ خاشقجی کو دانستہ طورپر قتل کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے دانستہ طورپر خاشقجی قتل کیس کی تحقیقات میں رکاوٹیں ڈالیں اور ترکی کی تحقیقاتی ٹیم کو مسلسل 13 دن تک قونصل خانے میں جانے اور تحقیقات کی اجازت نہیں دی گئی۔
اقوام متحدہ کے تحقیقات کا کہنا تھا کہ خاشقجی قتل کا واقعہ ایک سوچا سمجھا منصوبہ لگتا ہے اور اب تک اس کی لاش بھی ورثاء کے حوالے نہیں کی گئی جس کی وجہ سے مقتول کے اہل خانہ کے غم میں اضافہ ہو رہا ہے۔
ترکی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ خاشقجی کے قتل کے واقعے کی بین الاقوامی سطح پر آزادانہ تحقیقات کی ضرورت ہے۔ اس جرم میں ملوث افراد کو چھپنے کے بجائے کیفر کردار تک پہنچایا جانا چاہیے۔
جاویش اوگلو نے کہا کہ ترکی اور اقوام متحدہ نے خاشقجی قتل کیس کی درست سمت میںتحقیقات کی ہیں اور ان کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔ انہوں نے سعودی عرب پر زور دیا کہ وہ خاشقجی کے قتل کے جرم پر پردہ ڈالنے کے بجائے اصل ملزمان کو سامنے لائے تاکہ قتل کے اس سنگین جرم کے مرتکب افراد کو سزا دی جا سکے۔