پنج شنبه 01/می/2025

فلسطینی دوشیزہ نے نایاب جڑی بوٹی سے امراض کےجلد کی کریم کیسے بنائی؟

اتوار 10-فروری-2019

لبنان میں مقیم فلسطینی پناہ گزینوں کے بچوں کو حصول تعلیم کے مواقع کم ہی ملتےہیں۔ لبنانی فوج اور حکومت کی طرف سے عاید کی جانے والی قدغنوں کے باعث فلسطینی پناہ گزینوں کے بچوں اور بچیوں کو حصول تعلیم میں غیرمعمولی مشکلات کا سامنا ہے، مگر اس کےباوجود ایک فلسطینی دو شیزہ بتول محمد خضر نے مشکلات کے باوجود اپنی صلاحیت کا لوہا منوا ہے۔ 25 سالہ بتول محمد خضر لبنان کے جنوب میں واقع البرج پناہ گزین کیمپ میں مقیم ہیں۔

اس نے لبنان کی ایک مقامی یونیورسٹی سے فارمیسی کی ابتدائی تعلیم حاصل کی، جس کے بعد اس نے جنوبی امریکا میں‌پائی جان والی ایک بوٹی پر تحقیق شروع کردی۔ یہ نایاب بوٹی اسے لبنان سے بھی ملی جس کے بعد اس نے اسے امراض  جلد کے لیے ایک کریم تیار کی۔

اس دوران اس نے قبرص کی ‘نیفوسیا مشرق بوعید’ یونیورسٹی میں طب میں داخلہ لیا اور  The Tender Cream from Krameria triandra عنوان سے ایم بی بی ایس کا مقالہ تحریر کیا۔
حال ہی میں اس نے طب کی تعلیم بھی مکمل کرنے کے ساتھ ساتھ ایک نایاب بوٹی سے جلدی امراض کی ایسی کریم تیار کی ہے جس کا اب تک طب کی دنیا میں کوئی نعم البدل نہیں۔

مختصر لنک:

کاپی