یکشنبه 17/نوامبر/2024

غزہ میں صحت کا نظام تباہی کے دھانے پر کھڑا ہے:عالمی ادارہ صحت ٓ

جمعہ 10-مئی-2024

 کا بہاؤ رک گیا تو غزہ کی پٹی میں صحت کا نظام "مکمل طور پر تباہ” ہو جائے گا۔
 
یہ بات تنظیم کی ترجمان مارگریٹ ہیرس نے جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر میں ہفتہ وار پریس کانفرنس کے دوران محصور غزہ کی پٹی کی صورت حال کے بارے میں کہی جو اسرائیل کی تباہ کن جنگ کا شکار ہے۔
 
 ہیرس نے کہا کہ 6 مئی کواسرائیل کی جانب سے رفح پرزمینی حملے کے بعد تنظیم نے غزہ کے کچھ مراکز صحت کی مدد کی، جس میں ناصر ہسپتال بھی شامل تھا۔ یہ اقدام رفح پر زمینی حملے کے باوجود "ہنگامی منصوبے کے حصے کے طور پر” نافذ کیا گیا تھا۔
 
انہوں نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت مختلف ہسپتالوں، فیلڈ ہسپتالوں اور مخصوص علاقوں میں صحت کا سامان ذخیرہ کر رہا ہے۔
 
انہوں نےغزہ کی پٹی میں داخل ہونے والے ایندھن کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "ایندھن کے بغیر، ہمارے ہسپتالوں میں طبی خدمات  رک جائیں گی اور یہاں زندگی بچانے والے علاج کرنا ممکن نہیں رہے گا۔”
 
انہوں نے مزید کہا کہ ایندھن کے بغیر چاہے کوئی کچھ بھی کرے صحت کا پورا نظام تباہ ہو جائے گا۔
 
اقوام متحدہ کہ اہلکار نے اس بات پر بھی زور دیا کہ صحت کی دیکھ بھال کے نظام تک رسائی کو تباہ کرنا "ہر ایک کے لیے تباہ کن ہوگا۔”
 
درایں اثناغزہ کی پٹی میں سرکاری میڈیا کے دفتر نے جمعہ کے روز خبردار کیا کہ دیر البلح شہرکے الاقصیٰ شہداء ہسپتال میں 48 گھنٹوں کے اندر ایندھن ختم ہو جائے گا، جس سے صحت کی خدمات بند ہونے کا خطرہ ہے۔ 
 
سرکاری میڈیا نے ایک بیان میں کہا کہ "مرکزی گورنری میں الاقصیٰ شہداء ہسپتال کی انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ اگلے 48 گھنٹوں میں ایندھن ختم ہونے والا ہے۔اس طرح صحت اور طبی خدمات رک گئی ہیں”۔
 
انہوں نے مزید کہا کہ "غزہ کی پٹی میں صحت کی خدمات فراہم کرنے والے آخری ہسپتال کو ایندھن کی فراہمی اس وقت بند ہوگئی جب قابض ریاست نے صحت کے شعبے اور طبی نظام کو تباہ کردیا اور 33 اسپتالوں کو مکمل طور پر سروس سے محروم کردیا۔

مختصر لنک:

کاپی