شنبه 16/نوامبر/2024

اسرائیلی قید خانوں میں فلسطینی اسیران کے قریب جیمر اور جاسوسی آلات نصب

جمعرات 14-فروری-2019

اسرائیلی فوج نے جزیرہ نما النقب جیل میں فلسطینی قیدیوں کے اطراف میں خفیہ جاسوسی اور جیمر جیسے لیزر مواصلاتی آلات نصب کرنا شروع کیے ہیں جس پر انسانی حقوق کی تنظیموں نے سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسیران اسٹڈی سینٹر کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صہیونی حکام کا جزیرہ نما النقب جیل میں قیدیوں کے قریب جیمر نصب کرنا قیدیوں کی جاسوسی کی آڑ میں ان کے حقوق کی پامالی کے مترادف ہے۔
انسانی حقوق کے مندوب اور اسیران اسٹڈی سینٹر کے ترجمان ریاض الاشقر نے بدھ کے روز جاری اپنے بیان میں کہا کہ جیل میں جیمر نصب کرنا ایک سوچا سمجھا منصوبہ ہے جس کا مقصد قیدیوں کے حقوق توہین اور ان کی تذلیل کرنے کے مترادف ہے۔
ریاض الاشقر کا کہنا ہے کہ قیدیوں کی جاسوسی کے لیے اسرائیل نےالنقب جیل میں اپنی نوعیت کی سب سے بڑی مہم شروع کی ہے۔ان جاسوسی اور مواصلاتی آلات کی تنصیب سے جہاں ایک طرف قیدیوں‌کی پرائیویسی متاثر ہوگی اور دوسری طرف اس کے قیدیوں کی جسمانی صحت پربھی مضر اثرات مرتب ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ جیل میں قیدیوں کے قریب لیزرآلات کی تنصیب باعث تشویش ہے، اس سے قیدیوں کی نیند میں خلل پڑنے کے ساتھ ان کے سردرد، امراض قلب، سماعت اور سرطان جیسے امراض کے پیدا ہونے کا اندیشہ ہے۔
الاشقر نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کو ان کے حقوق کی فراہمی کے لیے اسرائیل پردبائو ڈالے اور قیدیوں کے ساتھ منظم بدسلونی اور غیرانسانی طرز عمل بند کرائے۔

مختصر لنک:

کاپی