ماہ صیام دسویںشب تراویح اور عشا کی نماز میں ایک لاکھ 50 ہزار فلسطینینمازیوں نے نماز تراویح اور رات کی عبادت میں شرکت کی۔
بیت المقدس،اندرون فلسطین اور مغربی کنارے کے مختلف شہروں سے بڑی تعداد میں فلسطینی نمازی جمعہکے روز مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے۔
اندرون فلسطین سےبسوں پرقافلہ سیکڑوں نمازیوں کو لے کرقبلہاول پہنچا۔ زیادہ تر فلسطینی الناصرہ، طمرہ، ام الفحم، النقب اور دوسرے شہروںسےآئے۔
دوسری طرف اسرائیلیفوج کی بھاری نفری نے شمالی بیت المقدس میں کے مقام پرجگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کرکےفلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ پہنچنے سے روکنے کی کوشش کی۔
اسرائیلی فوج کیطرف سے اٹھائے گئے اقدامات سے چوکیوں پر رش لگ گیا اور فلسطینیوں کو شدید مشکلاتکا سامنا کرنا پڑا۔
فلسطینی شہریوںکو قبلہ اول میں نماز کے لیے آنے سے روکنا اسرائیل کی مذہبی دہشت گردی اور فلسطینیوںکے خلاف مذہبی جنگ قرار دی جاتی ہے۔
قابض حکام فلسطینیوںکو نہ صرف قبلہ اول میں نماز کی ادائی سے روکتے ہیں بلکہ انہیں مسجد اقصیٰ میںاعتکاف سے بھی منع کیا جاتا ہے۔
قبل ازیں جمعہ کینماز میں اڑھائی لاکھ فلسطنیوں نے قبلہ اول میں با جماعت نماز اداکی۔ فلسطینی شہری اسرائیلی پولیس کی طرف سے کھڑی کی گئیتمام رکاوٹیں توڑ کر قبلہ اول پہنچے اور ماہ صیام کے دوسرے جمعہ کی نماز ادا کی۔