فلسطینی تنظیم اسلامی جہاد نے صدر محمود عباس اور ان کے مقرب فتحاوی لیڈروں پر قوم میں پھوٹ ڈالنے کا الزام عاید کیا ہے۔ اسلامی جہاد کا کہنا ہے کہ اس کی جنگ صدر عباس سے ملاقات کے لیے نہیں۔ صدر ابو مازن کے فیصلے صرف ان کی نمائندگی کرتے ہیں جو فلسطینی قوم کے مفاد میں نہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسلامی جہاد کے ترجمان دائود شہاب نے ایک بیان میں تحریک فتح کی مرکزی کمیٹی کے رکن عزام الاحمد کے اس بیان کو مسترد کردیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ صدر عباس نے یہ فیصلہ کیا ہے جب تک اسلامی جہاد ان کے فیصلوں کی حمایت نہیں کرے گی اس وقت وہ اس کے ساتھ کسی اجلاس میں نہیں بیٹھیں گے۔
اسلامی جہاد کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت صدر عباس کے اقدامات کو تسلیم نہیں کرے گی اور نہ ہی وہ ان سے ملنے کا شوق رکھتی ہے۔ صدر عباس کے اقدامات اور ان کے فیصلے قوم کے مفاد میں نہیں بلکہ قوم میں تفریق پیدا کرنے کا موجب بن رہے ہیں۔