لبنانی حکومت نے ایک نئی انتقامی کارروائی کے تحت سرکاری اسکولوں میں زیر تعلیم فلسطینی پناہ گزینوں کے بچوں کو نکال دیا اور انہیں دوبارہ اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی ‘اونروا’ کے اسکولوں میں بھیج دیا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیموں نے لبنانی حکومت کے اس فیصلے پر سخت غم وغصے کا اظہار کیا ہے۔
انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے گروپ ‘شاھد’ نے لبنانی وزیر تعلیم پر زور دیا ہے کہ وہ اسکولوں سے فلسطینی طلباء کو نکالنے کا فیصلہ واپس لیں تاکہ فلسطینی بچوں کے مستقبل کو محفوظ رکھا جاسکے۔
‘شاہد’ کے مطابق لبنانی وزیر تعلیم اکرم شہیب کی طرف سے فلسطینی طلباء کو اسکولوں سے نکالنے کا فیصلہ اچانک اور حیران کن ہے۔ اس اقدام سے ہزاروں فلسطینی طلباء کاتعلیمی مستقبل دائو پر لگ سکتا ہے۔
خیال رہے کہ لبنان میں پانچ لاکھ کےقریب فلسطینی پناہ گزین ہیں۔ فلسطینی پناہ گزینوں کی بہبود کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی ‘اونروا’ بھی اپنی خدمات فراہم کر رہی ہے مگر لبنان میں مقیم ہزاروں فلسطینیوں کے بچے سرکاری اسکولوں میں بھی زیرتعلیم ہیں۔