شنبه 16/نوامبر/2024

عالمی برادری رفح میں انسانی المیہ روکنے کے لیے حرکت میں آئے:حماس

ہفتہ 11-مئی-2024

اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور اس کے اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ رفح پراسرائیلی فوج کی مجرمانہ جارحیت اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے انسانی المیے کی روک تھام کے لیے فوری حرکت میں آئے۔
حماس نے ایک بیان میں کہا کہ رفح کراسنگ پر صیہونی غاصب فوج کے مسلسل قبضےاور مسلسل چھٹے روز بھی اس کی بندش نے جارحیت کے تسلسل کے درمیان ہمارے فلسطینی عوام کے لیے انسانی اور طبی امداد کی آمد میں خلل ڈالا ہے۔ بیرون ملک علاج کروانے کے لیے زخمیوں کے باہر جانے کا راستہ بند ہے اور غزہ کے اندر زخمیوں کے علاج کے لیے کوئی انتظام نہیں۔ دوسری طرف غذا کی شدید قلت کی وجہ سے رفح میں قحط اور ایک نیا انسانی المیہ رونما ہونے لگا ہے۔
 
حماس نے صہیونی قابض فوج کو موجودہ صورت حال کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ صہیونی نازی دشمن فلسطینیوں کی نسل کشی کے جرم پر مصر ہے اور وہ فلسطینیوں پر قحط مسلط کرنے کے ایک نئے جرم کا ارتکاب کررہا ہے۔
ٓ
حماس نے مطالبہ کیا کہ صہیونی قابض ریاست کو اپنی جارحیت کو روکنے، کراسنگ سے دستبردار ہونے، اسے دوبارہ کھولنے اور ہمارے محصور عوام تک ہنگامی امداد اور طبی سامان کی آمد میں سہولت فراہم کرنے کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں۔

گذشتہ سوموار کو قابض فوج نے رفح اور کرم ابو سالم کراسنگ کو بند کر دیا تھا اور ان کے ذریعے امداد کے داخلے کو روک دیا۔ اگلے دن انہوں نے مشرقی رفح پر حملہ کر کے رفح کراسنگ پر قبضہ کر لیا اور فضائی اور توپ خانے کی بمباری سے اسے مکمل طور پر بند کر دیا۔ 

 

مختصر لنک:

کاپی