اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن نے غزہ کے فلسطینی مظاہرین سے نمٹنے کے اسرائیلی فوج کے طرز عمل کو ‘جنگی جرائم’ کے مترادف قرار دیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی مشرقی سرحد پرگذشتہ ایک سال سے جاری مظاہروں کے دوران ہونے والی ہلاکتوں کی تحقیقات کے لیے قائم کردہ کمیشن کے سربراہ ‘ساتنیاگو کانٹون’ نے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی فوج نے فلسطینی مظاہرین کے خلاف طاقت کے استعمال میں انسانی حقوق اور عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزیوں کا ارتکاب کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج کے بعض اقدامات جنگی جرائم یا انسانیت کے خلاف جرائم کے زمرے میں آتے ہیں۔ اسرائیل کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر ان واقعات کی جامع اور آزادانہ تحقیقات کو یقینی بنائے۔
خیال رہے کہ انسانی حقوق کونسل نے 18 مئی 2018ء کو غزہ میں مظاہرین کے خلاف اسرائیلی فوج کے طاقت کے استعمال کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔
انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جرائم کی تحقیقات کے لیے ایک قرار داد منظور کی گئی۔ قرارداد کی حمایت میں 29 اور مخالفت میں 2 ووٹ ڈالے گئے جب کہ 14 ارکان نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔