کل جمعرات کو درجنوں یہودی آباد کار تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات کی ادائی کی آڑ میں مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے اور مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔ اطلاعات کے مطابق جمعرات کو علی الصباح مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی فوجی افسروں سمیت درجنوں یہودی داخل ہوئے اور مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی محکمہ اوقاف کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ نے بتایا کہ جمعرات کو 27 یہودی آباد کار پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں قبلہ اول میں داخل ہوئے اور مذہبی رسومات کی ادائی کی آڑ میں مقدس مقام کی بے حرمتی کا ارتکاب کیا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق یہودی آباد کاروں کے ایک گروپ کی قیادت شدت پسند یہودی ربی نے کی۔ اس موقع پر مسجد کے محافظوں نے یہودیوں کو قبلہ اول میں داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کی تو یہودیوں نے انہیں زدو کوب کیا۔ اسرائیلی پولیس نے بھی فلسطینی محافظوں کو پیچھے دھکیل دیا اور یہودی آباد کاروں کو آزادی کے ساتھ مسجد میں گھومنے کی اجازت دی گئی۔
نامہ نگار کے مطابق یہودی آباد کاروں کی قبلہ اول پر یلغار کے وقت فلسطینیوں کی بڑی تعداد بھی مسجد اقصیٰ میں جمع ہوگئی۔ فلسطینیوں نے یہودیوں کی اشتعال انگیزی کا مقابلہ کرنے اور انہیں روکنے کی کوشش کی مگر قابض فوج نے فلسطینیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ یہودی آباد کاروں کی اشتعال انگیز یلغار کے باعث مسجد اقصیٰ میں کشیدگی پائی جار ہی ہے۔ مسجد اقصیٰ کے تمام داخلی اور خارجی راستوں پر صہیونی فوج اورپولیس کی بھاری نفرتی تعینات ہے۔