چار سال قبل مصر میں اغواء کے بعد قید کیے گئے چار فلسطینیوں کی رہائی پر اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے قاہرہ کا شکریہ ادا کیا ہے۔
اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے سیاسی شعبے کے سینیر رکن ڈاکٹر موسیٰ ابو مرزوق نے کہا کہ قاہرہ میں قید کیے گئے چار فلسطینیوں کی رہائی حماس اور مصر کے درمیان باہمی اعتماد کا برملا اظہار ہے۔ اس اقدام سے حماس اور مصر کے درمیان تعلقات مزید مضبوط ہوں گے اور فریقین ایک دوسرے کے زیادہ بہتر انداز میں مفادات کے لیے کام کریں گے۔
حماس رہ نما نے "ٹویٹر” اکائونٹ پر پوسٹ کی گئی پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ ہمیں اسرائیلی جیل سے فلسطینی خاتون ہیرو خالدہ جرار کی رہائی اور مصرمیں قید چار فلسطینیوں کی رہائی پر بہت خوشی ہے۔ مصر میں قید فلسطینیوں کی رہائی سے حماس اور قاہرہ کے درمیان تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔
خیال رہے کہ 19 اگست 2015ء کو غزہ سے مصرجانے والے چار فلسطینیوں یاسر زنون، حسین الزبدہ، عبداللہ ابو الجبین اور عبدالدائم ابو لبدہ کو رفح گزرگاہ گزرنے کے بعد فوجی وردی میں ملبوس افراد نے بس سے اتار کر حراست میں لے لیا تھا۔ اس کے بعد سے وہ لاپتا ہیں مگر حال ہی میں معلوم ہوا ہے کہ انہیں مصری انٹیلی جنس حکام نے حراست میں لیا ہے۔
بائیس اگست 2016ء کو وسطی قاہرہ کے ‘لاظوغلی’ نامی جیل سے ایک تصویر لیک کی گئی تھی جس میں چار میں سےدو قیدیوں کو یاسر زنون اور عبد الدائم کو قید دیکھا جا سکتا ہے۔ انہیں دو روز قبل مصر سے رہائی کے بعد غزہ بھیج دیا گیا۔