شنبه 16/نوامبر/2024

فلسطینی طالبہ نے ‘الزھائمر’ کا علاج دریافت کرلیا

پیر 4-مارچ-2019

فلسطین کی ایک 27 سالہ پی ایچ ڈی کی طالبہ ثبات مروان الخطیب نے دماغی بیماری ‘الزھائمر’ کے علاج میں غیرمعمولی کامیابی حاصل کرتے ہوئے اس بیماری کا علاج دریافت کیا ہے۔

مرکرز اطلاعات فلسطین کی رپورٹ کےمطابق "الزھائمر’ کا علاج دریافت کرنے والی طالبہ کا تعلق غرب اردن کے شالی شہر جنین سے ہے۔ اس نے الزھائمر کا ایک ایسا علاج دریافت کیا ہے جس کی مدد سے اس بیماری میں مبتلا مریضوں علاج ممکن ہوگا۔اس کے دریافت کردہ طریقہ علاج  سے مریض کی ذہنی اور دماغی کارکردگی کو بہتر بنایا جاسکتا ہے۔

ثبات الخطیب نے نیوروایپلائیڈ سائنس کے شعبے میں برطانیہ کی ‘ابرڈین’ یونیورسٹی کے میڈیکل کالج سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ہے۔

ڈاکٹر ثبات الخطیب نے کہاکہ الزھائمر مرض کے بارے میں اس کے متعدد تحقیقی مضامین عالمی سائنسی جریدوں میں شائع ہوچکےہیں۔ برطانیہ میں اس نے کئی ایسی کانفرنوں میں شرکت کی جن میں الزھائمر کے حوالے سے ماہرین نے اپنے مقالے پیش کیے۔

اس کا کہنا تھا کہ میں نے میڈیکل کے گریجو ایشن اور ماسٹر کلاس کے طلباء کی بھی نگرانی کی۔

ایک سوال کے جواب میں اس فلسطینی محققہ کا کہنا تھا کہ ‘الزھائمر’ کے علاج کے لیے اسےبرطانیہ کی ‘ابرڈین’ یونیورسٹی کی طرف سے 4 لاکھ آسٹریلوی پائونڈ کی گرانٹ بھی فراہم کی گئی۔

مختصر لنک:

کاپی