قابض صہیونی حکام کی جانب سے فروری 2019ء کے دوران انتظامی حراست کے 87 نوٹس جاری کیے گئے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کلب برائے اسیران کےمندوب محمود الحلبی نے بتایا کہ فروری 2019ء کے دوران صہیونی حکام کی طرف سے 87 فلسطینیوں کو انتظای قید کی سزائیں دی گئیں۔
اسیران کلب کے مطابق صہیون حکام کی طرف سے حراست میں لیے 87 فلسطینیوں کو انتظامی قید کی سزائیں دیں گئیں۔ اسیران کو 2 سے 6 ماہ کی انتظامی قید کی سزا سنائی گئی۔ ان میں 24 سالہ فداء عمس بھی شامل ہیں۔ ان کا تعلق غرب اردن کے جنوبی شہرالخلیل سے ہے۔ انہیں صہیونی عدالت کی طرف سے 29 مئی 2018ء کو حراست میں لیا گیا۔ اس پر صہیونی ریاست کے خلاف نفرت پر اکسانے کا الزام عاید کیا گیا ہے۔ دوران حراستت دعمس کو ہولناک تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
رپورٹ کے مطابق صہیونی حکام کی طرف سے 37 فلسطینیوں کو پہلی بار جب کہ 37 کی سابقہ سزائوں کی تجدید کی گئی۔