شنبه 16/نوامبر/2024

روس سے آنے والے مہاجرین کی یہودیت کی تصدیق کے لیےDNA کرانے کا مطالبہ

منگل 12-مارچ-2019

اسرائیل کے یہودی مذہبی پیشوائوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ روس سے نقل مکانی کرکے نئے آنے والے یہودیوں کی یہودیت کی تصدیق کے لیےان کا DNA9 کرائیں۔ خاص طور پر ان یہودیوں کے ڈی این اے کی تشخیص لازمی کی جائے جو اسرائیل میں یہودی عورتوں سے شادی کرنا چاہتے ہیں۔

اسرائیلی وزیر داخلہ ‘اریپہ درعی’ نے کہا فی الحال ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا کہ یہودیت کی تصدیق کے لیے کسی نئے مہاجر کا ڈی این اے کیا گیا ہو۔ اسرائیل کے سابق وزیر دفاع’آوی گیڈور لائبرمین’ جو خود کو سابق سوویت یونین کے یہودی مہاجرین کا نمائندہ قرار دیتے ہیں نے روسی یہودیوں کے ساتھ امتیازی سلوک کا الزام عایدکیا ہے۔ ان کاکہنا تھا کہ اسرائیل کے یہودی مذہبی اداروں کی طرف سے روسی یہودیوں کے معاملے میں امتیازی سلوک کا  مظاہرہ کیا جاتا ہے۔

عبرانی اخبار’یدیعوت احرونوت’ نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ وزیرداخلہ نے کسی نوآباد کار یہودی کا ڈی این اے کرنے کی تصدیق نہیں کی تاہم یہودی مذہبی پیش وا ‘ڈیو لاو’ نے انکشاف کیا تھا کہ اسرائیل میں بعض یہودیوں کے مذہب کی تصدیق کے لیے ان کا ڈی این اے کیا گیا تاہم یہ جانچ پڑتال زبردستی نہیں کی گئی بلکہ ان کی مرضی سے کی گئی ہے۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گذشتہ سال کم سے کم 20 ایسے کیسز سامنے آئے جن میں عدالتوں‌نے یہودی مذہب کی تصدیق کے لیے ڈی این اے کی تصدیق کا حکم دیا تھا۔

 

مختصر لنک:

کاپی