چهارشنبه 30/آوریل/2025

فلسطینی اتھارٹی کے ہاتھوں انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف عالمی مہم

جمعہ 15-مارچ-2019

فلسطینی اتھارٹی کے ہاتھوں غرب اردن میں سیاسی بنیادوں پر شہریوں کے خلاف انتقامی کارروائیوں اور دیگر انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف بین الاقوامی سطح پر ایک نئی مہم شروع کی گئی ہے۔ اس مہم کا مقصد فلسطینی اتھارٹی کے انتقامی سیاسی حربوں کےخلاف عالمی فورمز پر آواز بلند کرنا اور اتھارٹی پر انسانی حقوق کی پاسداری کو یقینی بنانے کے لیے دبائو ڈالنا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کی جیل میں قید  اور غیرانسانی سلوک کا سامنا کرنے والی فلسطینی خاتون سہا جبارۃ کے والد بدران جبارۃ نے ایک بیان میں کہا کہ ان کے پاس فلسطینی اتھارٹی کے ہاتھوں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ٹھوس شواہد اور ثبوت ہیں اور وہ عالمی سطح پر انہیں فلسطینی اتھارٹی کے خلاف پیش کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے فلسطینی اتھارٹی کے قوم کے خلاف انتقامی حربوں کو بے نقاب کرنے کے لیے بین الاقوامی مہم شروع کی ہے۔

بدران جبارۃ کا کہنا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی کے ماتحت سیکیورٹی ادارے سیاسی بنیادوں پر شہریوں‌کو حراست میں لینے کےبعد ان کے ساتھ غیرانسانی سلوک کرتے اور ان پر وحشیانہ تشدد کرتے ہیں۔

بدران جبارۃ اس وقت پاناما میں ہیں اور وہ یورپی ممالک کے مندوبین اور انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے اداروں سے بھی ملاقات کریں‌گے۔ اپنے اس دورے کے دوران وہ فلسطینی اتھارٹی کے جرائم کے حوالے سے ثبوت بھی فراہم کریں گے۔ بدران جبارۃ کا کہناتھا کہ عباس ملیشیا نے اس کی بیٹی کو حراست میں لینے کے بعد غیرانسانی سلوک کا نشانہ بنایا جس کے اس کے پاس ٹھوس ثبوت ہیں۔ اس کی بیٹی سھا جبارۃ کے ساتھ جنگی مجرموں والا سلوک کیا گیا۔

مختصر لنک:

کاپی